امی کی لیٹرین میں چودائی

میرا نام سمیر ھے اور میں راولپنڈی شہر میں ایک چھوٹا سے گاؤں میں رہتا ہو ۔

یہ کہانی میرے کالے لنڈ اور میری امی کی کالی پھدی کی ھے جسکو میں نے چود چود کے پھدا بنا دیا۔

ہوا یوں کے ایک دن میں کھیتوں سے کام کر کے گھر آیا تو دروازہ کھلا تھا تو میں بنا کھٹکاۓ گھر کے اندر داخل ہوا۔

جیسے ھی میں اندر آیا تو میری نظر سیدھی لیٹرین میں گئی جہاں میری امی فرزانہ بیٹھی ٹٹی کر رہی تھی۔ یہاں میں بتاتا چلوں کہ ہمارے گھر لیٹرین کو دروازہ نہیں لگا تھا ھم نے ایک چادر لٹکائ تھی جیسے کے اکثر گاؤں میں موجود گھروں میں ہوتا ھے۔

خیر جیسے ھی میری نظر امی پر پڑی جو کے لیٹرین میں بیٹھ کے ٹٹی کر رہی تھی تو میرے لن بلکل لوہے کے کھمبے سے کھڑا ہوگیا ۔

امی کی نظر جیسے ھی مجھ پر پڑی تو امی فوراً اٹھی اور شرم کے مارے لیٹرین کے ایک کونے میں کھڑی ھو گئ۔ میں نے جب یہ دیکھا تو میں بھاگ کے لیٹرین کی طرف گیا اور جا کر پردہ نیچے کر دیا۔۔ اور امی سے کہا کے امی آپ ٹٹی کر لے میں نے باہر والا دروازہ بھی بند کر دیا ہے اور پردہ بھی نیچے کر دیا ہے ۔ یہ بول کر میں اندر چلا گیا لیکن کوئی پانچ منٹ بعد امی کی آواز آئی۔ امی: پتر سمیر کوئی گندا کپڑا‌تو دینا۔



میں نے امی کو جواب دیا کہ امی خیر تو ہے کپڑا کیوں چاہیے آپکو۔ امی: پتر پانی نہیں آ‌رہا۔ میں نے اپنی بنڈ صاف کرنی ہے

میرے اندر شیطان آ‌گیا جو بار بار مجھے اپنی سگی ماں کو چودنے پر اکسا رہا تھا۔ آخر کار میر میمے اندر کا شیطان جیت گیا۔ اور میں بنا سوچے سمجھے لیٹرین میں گھس گیا۔ امی ابھی بھی فلیش پر ھی بیٹھی تھی۔ مجھے دیکھتے ہی امی فوراً کھڑی ہی گئی اور مجھے باہر جانے کو بولا لیکن مجھ پر تو امی کی پھدی چودنے کا بھوت سوار تھا۔ امی کی شلوار ابھی تک نیچے ہی تھی اور فلیش میں امی کی ٹٹی پڑی ہوئی تھی جس سے بہت گندی بدبو آرہی تھی لیکن پتہ نہیں کیوں مجھے اچھی لگ رھی تھی۔ خیر میں نے جلدی سے اپنی شلوار نیچے کی اور ننگا ھو گیا

امی باہر کو بھاگنے لگی میں نے جلدی سے انکا ہاتھ پکڑ لیا اور اندر اپنے پاس کھینچا۔

اور امی کو ذبردستی نیچے جھکا لیا امی چلانے لگی کہ چھوڑ دو مجھے لیکن میں نے انکی اک نہ سنی اور لن انکی پھدی پر سیٹ کیا میں نے امی کو بہت سختی سے پکڑا تھا وہ اپنے آپ کو میری گرفت سے آزاد کروانے کی ناکام کوشش کر رہی تھی ۔

میں نے لنڈ امی کی پھدی کے بالکل اوپر رکھا تھا اور جیسے ہی میں نے اک زوردار دھکا مارا امی سے میرے کالے موٹے اور لمبے لنڈ کا جھٹکا برداشت نہ ھوا اور وہ میرے ہاتھوں سے نکل کر آگے کی طرف گر گئ

جیسے ہی میں امی کو اٹھانے کیلئے آگے ہوا تو امی نے پلٹ کے مجھے دھکا دے دیا اور میں پیچھے کی جانب گرگیا اور امی گھر کے اندر کمرے کی طرف بھاگی۔ میں بھی جلدی سے اٹھا اور امی کے پیچھے بھاگا امی کمرہ کا دروازہ بند کر رہی تھی لیکن ہربراہٹ میں ان سے کنڈی نہیں لگی۔ اتنے میں میں انکے پاس پہنچ گیا اور زوار سے دروازے کو پاؤں مارا دروازہ اندر کی جانب ذور سے کھلا اور امی دور جا گری۔ میں بھاگ کر اندر آیا اور دروازے کو کنڈی لگا دی۔ امی اب رونے لگی اور مجھے سے منتیں کرنے لگی کے چھوڑ دو مجھے میں تمھاری ماں ہوں لیکن میرے دماغ میں اس وقت صرف اور صرف امی کو چودنے کی حوس تھی۔۔

میں امی کے پاس گیا اور اور اپنی سگی ماں کے منہ پر اک زوردار تمانچہ مارا اور لنڈ امی کے منہ کے پاس کیا تو امی نے اپنا منہ دوسری طرف کر لیا۔ مجھے اور غصہ آیا اور میں نے اپنا سوکھا لنڈ امی کی چوت پر رکھا اور اک ھی جھٹکے میں آدھا لنڈ امی کی کالی شرمگاہ میں اتر چکا تھا۔

امی کو اتنی درد ہوئی کے وہ ذور ذور سے چلانے لگی۔ میں نے کہا جتنا مرضی چلا لے تیری چیخیں سننے والے کوئی نہیں ہے۔

امی نے روتے ہوے کہا کہ بیٹا یہ گناہ نہ کر میں تیری ماں ہو۔ میں نے بھی آگے سے بول دیا کہ امی صرف ایک بار پھدی مروا لے پھر کبھی نہیں مارو گا۔

میرا لنڈ ابھی بھی امی کی چوت میں تھا جسے میں نے تھوڑا اور اندر کرنے کا فیصلہ کیا جیسا ہی میں نے لنڈ اندر کی طرف دھکیلا لن اندر نہیں گیا لیکن امی چیخ پڑی اور رو کر کہتی کہ بیٹا تیرا لنڈ بہت موٹا ہے اندر نہیں جاۓ گا امی کے منہ سے اپنے لنڈ کی تعریف سن کے میں خوش ہو گیا اور امی سے‌ کہا خدا کی قسم امی صرف اک بار کروا لو دوبارہ کبھی پاس بھی نہیں آؤ گا۔

شاید امی بھی اپنی پھدی کی آگ کی وجہ سے ڈھیلی پڑ گئ اور مجھ سے کہتی اپنے لنڈ پر پہلے تھوک لگا پھر اندر کر۔ امی کی بات سن کے مجھے تو جوش آگیا میں نے اپنا لنڈ باہر نکالا اور امی کی آنکھوں کے سامنے لنڈ پر تھوک گرایا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کہانی جاری ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *